List of the Books by Muhammad Taqi Usmani/ The Noble Quran.

1. آسان تفسیرِ قرآن


از شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم

ترتیب، تخریج، عنوانات : مولانا ابومعاذ راشد حسین زید علمہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم کو اللہ تعالیٰ نے جو علمی وعملی کمالات عطا فرمائے ہیں وہ محتاجِ بیان نہیں، عنفوانِ شباب سے تاحال ان کے علمی کارناموں سے امت مستفید و مستفیض ہورہی ہے، سترہ سال کی مختصر عمر میں انہوں نے جامعہ دارالعلوم کراچی جیسی عالمی اور عظیم دینی درس گاہ سے تدریس کا آغاز فرمایا، مفتی اعظم پاک وہند مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی ، حضرت مفتی رشید احمد لدھیانوی، حضرت مفتی ولی حسن ٹونکی ، مولانا سحبان محمود رحمہم اللہ جیسے اکابر ومشایخ سے علمی گھٹی ملی، جو ان کی رگ و پے میں پیوست ہوگئی، "تراشے" اور "حضرت معاویہ اور تاریخی حقائق" سے لے کر تکملہ فتح الملہم ، انعام الباری، درسِ ترمذی، حجیتِ حدیث سے گزرتے ہوئے تصنیفی تحقیقی سفر آسان ترجمہ قرآن اور فقہ البیوع تک پہنچا۔

انہوں نے جس موضوع پر قلم اٹھایا موضوع کا حق ادا کردیا، تفسیر، حدیث، فقہ، اصلاحی موضوعات سے لے کر سفرناموں کی صورت میں ادبی شہ پاروں تک پھول ہیں جنہیں آپ چنتے جائیے، خوش بو لیتے جائیے اور سر دھنتے جائیے۔

ان کے والد بزرگوار، یکے از بانیانِ پاکستان مفتی اعظم مولانا محمد شفیع عثمانی رحمہ اللہ تعالیٰ اور حضرت والا دامت برکاتہم العالیہ سے حق تعالیٰ نے خدمتِ قرآن کریم کا جو کام لیا ہے وہ تاریخِ اسلامی کا ایک سنہرا باب ہے، مفتی اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی معارف القرآن جن علمی خزائن سے لبریز ہے وہ اصحابِ ذوق و احبابِ علم سے یقیناً پوشیدہ نہیں، فوائد و علوم اور معارف کا ایک خزانہ اور خزینہ ہے جسے فقہی تڑکے نے مزید نافع اور منفرد بنا دیا ہے اس کی افادیت، نافعیت، جامعیت اور انفرادیت کا انکار کوئی کور چشم ہی کرسکتا ہے۔

شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم کو حق تعالیٰ نے یہ سعادت عطا فرمائی کہ آٹھ جلدوں پر مشتمل عظیم تفسیر معارف القرآن کا انہوں نے انگلش میں ترجمہ کیا، جبکہ عربی میں ترجمہ جاری ہے جو ماہنامہ البلاغ عربی کے صفحات کی زینت بن رہا ہے یہ عربی ترجمہ اب تک سورہ بقرہ کی آیت نمبر 46 تک چھپ چکا ہے۔ اللہم جمل وکمل وعجل۔

علاوہ ازیں معارف القرآن کا ترجمہ فارسی، بنگالی، پشتو، سندھی اور ٹامل وغیرہ زبانوں میں بھی ہوچکا ہے جو قرآنی ہدایات کا فیض پھیلا رہا ہے۔

پھر مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم نے قرآن کریم کا انگریزی زبان میں

The meaning of noble Quran۔

کے نام سے مع ضروری تشریحات ترجمہ کیا ۔

حق تعالیٰ نے انہیں جو زبان و قلم کی سلاست ، فصاحت، بلاغت اور وضاحت عطا فرمائی ہے  انہوں نے ردو زبان میں "آسان ترجمہ قرآن" کے نام سے ترجمہ لکھ کر یہ تمام خوبیاں اس میں پرو دی ہیں، آسان ترجمہ قرآن کو جو مقبولیت اور قبولیت حاصل ہوئی، وہ اپنی مثال آپ ہے، مختصر وقت اور مختصر انداز میں فہمِ قرآن کے لیے نہایت مفید ترجمہ ہے جس میں ضروری تشریحات بھی شامل ہیں، صحیح معنیٰ میں اس کی خوبیوں کا اندازہ وہی شخص لگا سکتا ہے جس نے مختلف تراجم اور تفاسیر کو کسی قدر دیکھ رکھا ہو کہ کس خوب صورت طریقہ اور آسان زبان و انداز میں حضرت مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم نے آسان ترجمہ قرآن میں معانی کا دریا بکوزہ کردیا ہے۔

آسان ترجمہ قرآن کی آفیشل ایپ بھی موجود ہے جس میں سرچنگ اور کاپی دونوں کا آپشن موجود ہے۔


 خدمتِ قرآن کریم کا ہی تسلسل ہے کہ حضرت دامت برکاتہم نے مکمل قرآن کریم کا ترجمہ فاتحہ سے والناس تک آڈیو میں ریکارڈ کروایا جو یوٹیوب پر پلے لسٹ کی شکل میں موجود ہے آپ روزانہ اسے سن کر اپنے ایمان و ایقان کو جِلا بخش سکتے ہیں ۔

"آسان تفسیرِ قرآن" اسی عظیم سلسلہ کی ایک مضبوط کڑی ہے یہ در اصل استاذ محترم مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم کے مفید دروس ہیں جو احباب وحضرات کے مشورہ پر حضرت نے باقاعدہ ریکارڈ کروائے ہیں جنہیں فاضل مکرم مولانا مفتی ابومعاذ راشد حسین زیدمجدہ نے تحریری قالب میں ڈھال کر تخریج و تعلیق نیز خود حضرت شیخ الاسلام مدظلھم کی اصلاحی نظروں سے گزار کر امت مسلمہ کی خدمت میں پیش کردیا ہے ، فاضل مکرم مفتی راشد حسین مدظلہم Rashid Hussain  اس موقع پر خراج تحسین کے مستحق اور داد کے لائق تو ہیں ہی، اس سے بڑھ کر مبارک باد کے مستحق ہیں کہ حق تعالیٰ نے یہ عظیم خدمت ان کے نصیب اور مقدر میں لکھی۔۔ ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء.

ایں سعادت بزور بازو نیست

تا نہ بخشد خدائے بخشندہ اند 

حضرت مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم العالی کو جن لوگوں نے کچھ سنا ہے وہ یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ زبان کی سلاست وروانی اور مرتب گفتگو حضرت کے کلام کا امتیازی خاصہ ہے ان کی تقریر بھی ایسی مرتب ہوتی ہے کہ تحریر و تقریر میں زیادہ فرق نہیں ہوتا، پھر اس سے بھی بڑی خوبی سہل بیانی ہے کہ اکابر کے مشکل مضامین اور پیچیدہ علمی مباحث نہایت سادہ، صاف، واضح اور آسان انداز میں چٹکیوں میں سمجھا اور سلجھا دیتے ہیں، علاوہ ازیں ان کے بیانات و مواعظ نیز تحاریر و مضامین میں دینِ اسلام کے عمومی مزاج کی ترجمانی ہوتی ہے داعیانہ انداز میں عقائد سے لے کر عبادات، معاشرت اور اخلاق تک کے اصلاحی امور موعظت و حکمت سے بیان فرما دیتے ہیں جو اس کی جھلک دیکھنا چاہے وہ آپ کے مواعظ، خطبات اور دروس کو دیکھ لے۔

مجھ سے متعدد دوست خطبات کی کسی کتاب کا پوچھتے ہیں تو ہمیشہ انہیں خطباتِ حکیم الاسلام کے بعد اصلاحی خطبات کا حوالہ دیتا ہوں کہ آپ اسے علومِ حکیم الامت کا آسان ترجمہ کہہ سکتے ہیں ۔

زیرنظر عظیم علمی شاہ کار "آسان تفسیر قرآن" میں بھی یہی چیز آپ کو دیکھنے میں ملے گی، عمدہ انداز، سلیس طرزِ بیان، دل نشین تشریحات، قرآنی ہدایات اور الٰہی پیغامات کو ایک گل دستہ کی صورت میں پیش کردیا ہے۔

من جملہ امتیازی خصوصیات کے ایک یہ ہے کہ اس میں عصرِ حاضر کے چیلنجز، معاشرہ کی وقتی کوتاہیوں، اور عالمی حکومت، سیاست اور معیشت سے متعلق بھی بروقت راہنمائی ہے بعض جدید اصطلاحات و الفاظ کو بریکٹ میں انگریزی الفاظ سے واضح کیا گیا ہے ۔

آغاز کتاب میں علومِ قرآن اور علم تفسیر سے متعلق وقیع مقدمہ ہے جو آسان ترجمہ قرآن کے شروع میں بھی دیا گیا ہے۔

ہر سورت کے شروع میں سورت کا تعارف، فضائل اور خلاصۂ مضامین بھی دیا گیا ہے۔

اب تک اس کی چار جلدیں شائع ہوچکی ہیں ان چار جلدوں میں سورہ نساء تک  کا ترجمہ و تفسیر مکمل ہوچکا ہے قرآن کریم کی یہ ابتدائی سورتیں چونکہ لمبی بھی ہیں نیز ان میں احکام کا بیان ہے اس لیے ان کی تشریحات اور تفسیر بھی طویل ہے پہلی دو جلدوں میں سورہ فاتحہ اورسورہ بقرہ کی تفسیر، تیسری جلد میں سورہ آل عمران کی اور چوتھی میں سورہ نساء کی تفسیر ہے۔

آغاز میں دعائیہ کلمات اور پیش لفظ خود صاحبِ تفسیر مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم کا ہے دعا میں انتہائی تواضع کا اظہار کرتے ہوئے وہ لکھتے ہیں کہ:

"میں قرآن کریم کی یہ ناچیز خدمت اس احساس کے ساتھ پیش کررہا ہوں کہ اس بے مثال کلام کی خدمت کے لیے جس علم کی ضرورت ہے میں اس سے تہی دامن ہوں لیکن جس مالکِ کریم کا یہ کلام ہے وہ جس ذرۂ بے مقدار سے جو کام لینا چاہے لے لیتا ہے لہٰذا اگر اس خدمت میں کوئی بات اچھی اور درست ہے تو وہ صرف اسی کی توفیق سے ہے اور اگر کوئی کوتاہی ہے تو وہ میری نا اہلی کی وجہ سے ہے۔ (جلد اول ، ص6)

پیشِ لفظ میں ارقام فرماتے ہیں:

" سورہ فاتحہ کے بعد سورہ بقرہ کی ضخیم جلد آپ کے سامنے آرہی ہے اس پر میں نے تین بار نظر ڈالی ہے اور جہاں کوئی اشکال تھا یا بات مکمل نہ تھی اس کو مکمل کیا ہے، اس سارے کام کا سہرا برادر مکرم جناب رشید سلیم صاحب اور میرے عزیز بھائی مولانا راشد حسین صاحب کے سر ہے جنہوں نے اس کتاب کی اشاعت کو اپنا مقصدِ زندگی بنالیا، پہلے میرے جو درس ریکارڈنگ کی شکل میں تھے انہیں لفظ بہ لفظ قلم بند کروایا، پھر میری ہدایات کے مطابق ان کو خطابی شکل سے کتابی شکل دی اور مجھے مسودہ دکھایا، میں نے اس کے ایک ایک لفظ اور ایک ایک فقرے کو پڑھ کر اس میں جوہری تبدیلیاں کیں اور بہت سے مضامین ازسر نو لکھے، مولانا راشد حسین صاحب نے اس ترمیم شدہ مسودے کو نہ صرف ترتیب دیا بلکہ اس میں جن آیات و احادیث یا فقہی مسائل کے حوالوں کی ضرورت تھی ان کی تخریج کرکے حواشی میں ان کا اضافہ کیا، نیز جہاں ضرورت سمجھی قوسین میں ان الفاظ کی تشریح بھی کی، اور مضامین پر عنوانات قائم کیے، اس کے بعد آخری نظر کے لیے مجھے یہ مرتب شدہ مسودہ دیا، میں نے اسے ایک بار پھر مکمل پڑھا، ماشاءاللہ اب کام ایسا ہوگیا تھا کہ بہت کم مقامات پر مجھے مزید ترمیم کی ضرورت محسوس ہوئی، اس طرح سورہ بقرہ بفضلہٖ تعالیٰ پوری ہوگئی اور اب اس انداز میں آپ کے سامنے ہے کہ گویا یہ خود میری لکھی ہوئی ہے۔" ( آسان تفسیر قرآن ، جلد اول، ص8 اور 9، مکتبہ معارف القرآن کراچی، طبع ذوالقعدہ 1442ھ / جولائی 2021ء)

اس میں مجھ جیسے طلباءِ علم کے لیے یہ بات بھی لائقِ ملاحظہ ہے کہ جو شخص ساٹھ برس سے زیادہ عرصے سے تعلیم و تدریس کی مسند پر موتی بکھیر رہا ہے اور اس کے سینکڑوں ہزاروں شاگرد اور شاگردوں کے شاگرد کئی نسلوں تک پوری دنیا میں موجود ہیں وہ اپنے ایک شاگرد کو ایک جگہ "میرے ایک قابل ساتھی " اور دوسری جگہ " میرے عزیز بھائی" لکھتے ہیں۔۔ پھر اس قدر عظیم خدمات کے بعد بھی جھکے ہوئے متواضع انداز میں نظر آتے ہیں گویا وہ کچھ ہیں ہی نہیں ، ہمارے لیے اس میں سبق اور نصیحت موجود ہے جو اپنے کسی مختصر سے کام پر شیخی بگھارنے لگتے ہیں اور ڈینگیں مارنے لگتے ہیں کہ ہم نے بڑا کارنامہ سر انجام دیا ہے صادق و امین پیغمبر علیہ السلام نے ارشاد فرمایا : جو اللہ تعالیٰ کی خاطر تواضع اختیار کرتا ہے باری تعالیٰ اسے بلند کردیتے ہیں اور جو تکبر اختیار کرے باری تعالیٰ اسے پست اور نیچا کردیتے ہیں ۔ 

کتاب باطنی خوبیوں کے ساتھ ظاہری خوبیوں سے بھی آراستہ پیراستہ ہے مکتبہ معارف القرآن کراچی نے اسے معیاری کاغذ کے ساتھ نہایت دیدہ زیب اور عصری طباعتی تقاضوں سے ہم آہنگ شائع کیا ہے، کتاب کی ابتدا میں مضامین کی تفصیلی فہرست کے ساتھ اجمالی فہرست بھی دی گئی ہے، دورنگہ ایڈیشن ہے متن کی آیات اور اردو عبارت سیاہ رنگ میں جبکہ عنوانات اور اثنائے عبارت آنے والی آیات سرخ رنگ میں ہیں۔ اوسطاً ایک جلد تقریباً ساڑھے چار سو سے پانچ سو صفحات پر مشتمل ہے، محکمہ اوقاف حکومت سندھ نے قرآنی الفاظ و اعراب کی تصدیق کی ہے کتاب کے آخر میں مختصر نوٹ، حواشی یا حوالہ درج کے لیے ایک دو مسطر صفحات بھی دیے گئے ہیں تاکہ مطالعہ کرنے والا کسی بات کا اشارہ یا حوالہ نوٹ کرنا چاہے تو کرسکے۔

حصول اور اس کی تفصیلات کے لیے مکتبہ معارف القرآن کراچی اور مولانا راشد حسین صاحب سے رابطہ فرمائیں۔


خیر اندیش

عبدالصمد ساجد

مدرس جامعہ فاروقیہ لاہور

استاذ تخصص فی الافتاء ابراہیم اکیڈمی (الکہف ایجوکیشنل فاؤنڈیشن)

22 ذوالحجہ 1444 ھ

11 جولائی 2023 ء منگل ، قبیل عشاء

Comments